=" Urdu Kahaniyan (AreeB): Shaikh Chilli ka Kouwab

Shaikh Chilli ka Kouwab

Shaikh Chilli ka Kouwab

 شیخ چلی کا خواب:

کہتے ہیں بہت پُرانی بات ہے کسی گاؤں میں  ایک نو جوان چروا رہا تھا۔اس کا نام بھولوٗ تھا۔ وہ بہت کاہل تھا۔ لیکن اسے بڑے بڑے خواب دیکھنے کی عادت تھی ۔ جب اس کے گھر والوں نے اسے بکریاں چرانے کے لیے کہا تو وہ بڑ بڑانے لگا۔ ” مجھے یہ کام قطعی طور پر نہیں کرنا ہے! دیگر چرواہوں کے ہمراہ جب وہ چراگاہ پہنچا تب ہی اس نے اپنے مویشیوں کی طرف توجہ نہ کی ۔ اس کے بجائے وہ ایک درخت کے نیچے بیٹھ کر اونگھنے لگا او راپنے خوابوں کی دنیا میں پہنچ گیا! کبھی وہ خواب میں دیکھتا کہ وہ ایک بہت بڑا بیو پاری بن گیا ہے۔ اس کے پاس ایک بڑا سا مکان ہے جس کے سامنے خوبصورت سا باغ بھی ہے۔

کبھی تو وہ خواب میں دیکھتا کہ وہ خود ایک راجا بن گیا ہے!

جب بھولوٗ اپنے دوستوں کو ان خوابوں کے بارے میں بتا تا تو وہ کہتے کہ ،’’بے وقوف تمہیں کوئی کام دھندانہیں ہے ۔ تمھیں کچھ کام ڈھنگ سےآنے والا نہیں ہے۔“

اس چرواہے نے اپنے دوستوں سے کہا ”تم سب دیکھو۔ میں ایک دن بڑا مشہور آدمی بن جاؤں گا ۔“

دوستوں نے اس کی بات کو ہنسی میں اڑایا۔ لیکن وہ چرواہا اپنے طور پر بدل چکا تھا۔ اس نے ایک منصوبہ بنایا تھا اور اسے پورا کرنے کے لیے وہ       تیار تھا۔


ایک رات اس نے اپنے کپڑوں کی گٹھری بنائی اور کسی کو کچھ نہ بتاتے ہوئے علی الصبح اپنے گھر کو خیر باد کہا۔ وہ قریب کے شہر کو روانہ ہوا۔ کےراستے میں اسے ایک بیو پاری ملا جو گھوڑے پر سامان لا دے شہر کی طرف جا رہا تھا۔ اس نے پوچھا ”بیٹا! کہاں جا رہے ہو؟“

چرواہے نے کہا میں ایک بڑے استاد کے پاس پڑھنے کے لیے جا رہا ہوں۔ ان سے بڑا علم اور چالا کی حاصل کروں گا۔ اور ان سے سیکھنےبعد علم کا استعمال کر کے میں خود ایک مشہور استاد بن جاؤں گا ۔“

یہ تو بہت اچھی بات ہے“ بیو پاری نے کہا۔ لیکن تم میرے ساتھ کیوں نہیں آتے؟ میں تمھیں اپنی دکان میں نوکری دوں گا اور اچھی تنخواہ بھی دوں گا ۔ جب تم خود امیر بن جاؤ گے تب اس بڑے استاد کے پاس پڑھائی کے لیے چلے جانا۔

چرواہے نے اس تجویز پر غور کیا۔ اسے محسوس ہوا کہ یہ خیال تو بہت اچھا ہے ۔ ٹھیک ہے، اس نے بیوپاری کو جواب دیا۔ میں تمھاری دکان میں کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔“

اس طرح چرواہا بیو پاری کے پاس کام کرنے لگا۔ چند دنوں میں وہ اس کام میں اس قدر مصروف ہو گیا کہ بڑے استاد کے پاس جانے کی بات   بھول گیا۔ باقی تمام زندگی اس نے صرف نوکر بن کر ہی گزاری۔

 ہمیں اپنے مقصد کو پانے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

اب ہمیں نیچے کمنٹس کر کے بتائیں۔۔۔۔۔

شکریہ

#ماخوذ

#AreeBTLM #naushadali19881 #Urdu Kahani


No comments:

Post a Comment

Bhoton Ki Shahezadi

انتخاب : انصاری اریب نوشاد علی۔ بھوتوں کی شہزادی پچھلے زمانے میں ملک شام پر ایک بادشاہ پرویز حکومت کرتا تھا۔ اس بادشاہ کا ایک ہی بیٹا تھا ش...