=" Urdu Kahaniyan (AreeB): Chuha aur Maindak

Chuha aur Maindak

ماخوذ:

جھگڑا کرنا بری بات ہے

 

ایک تالاب میں ایک چوہا رہتا تھا اور ایک مینڈک بھی ٹرّاتا رہتا تھا ۔ یہ دونوں ایک دوسرے کو بالکل پسند نہیں کر تے تھے ۔ چوہے کو شکایت تھی کہ مینڈک ہر وقت ٹرٹر کرتا رہتا ہے، نہ وقت دیکھتا ہے نہ موسم ، خود بھی جاگتا ہے اور سب کو جگا تا ہے ۔اس کی ہر وقت کی ٹرٹر سے سر میں درد ہو جا تا ہے ۔ مینڈک کہتا تھا کہ یہ چوہا چین سے نہیں بیٹھتا۔ اس کا تو کام بس گھومتے رہنا ہے ۔ جب دیکھو سر ہلا تا گھومتا ہے اور پانی میں ہر وقت چپ چپ کر کے شور مچاتا ہے۔ پہلے تو یہ دونوں ادھر ادھر یہ باتیں کہتے رہتے تھے پھر دونوں جب آمنے سامنے ہوتے تو ایک دوسرے کو بُرا بھلا کہتے اور ا تتالڑ تے اتنالڑتے کہ سارے جانور جمع ہو جاتے مگر ان کی لڑائی جاری رہتی ۔

 ایک دن جب دونوں میں لڑائی شروع ہوئی تو چوہے نے مینڈک سے کہا کہ وہ تالاب چھوڑ کر چلا جائےکیونکہ تالاب کا مالک وہ نہیں ہے بلکہ چوہا ہے اور اس سے پہلے یہ جگہ چوہے کے باپ دادا کی تھی ۔ مینڈک نے کہا کہ یہ بات درست نہیں اس جگہ کے مالک اس کے باپ دادا تھے اور چوہے کو چاہیے کہ وہ کسی اور جگہ جا کر رہے۔اس بات پر تو لڑائی اور بڑھ گئی۔ پہلے تو دونوں دور دور سے ایک دوسرے کو آنکھیں دکھاتے تھے اب یہ ہوا کہ گھتم گتھا ہو گئے ۔یہ سب ایک چیل بھی دیکھ رہی تھی۔ وہ بہت دنوں سے ان دونوں کی تاک میں تھی مگر یہ دونوں چُھپ جایا کرتے تھے اور چیل کے ہاتھ نہ آتے تھے۔ اب جھگڑے میں چیل کو بھول گئے تھے ۔ایک دوسرے کی دشمنی میں اپنی دشمن چیل کو بھُلا بیٹھے تھے۔

چیل نے موقع مناسب دیکھا اور تیزی سے جھپٹ کر ان دونوں کو جنگل میں لے کر اُڑ گئی ۔ سچ ہے کہ آپس کے جھگڑے میں دشمن کا میاب ہو جا تا ہے ۔

#Chuha aur Maindak #AreeBTLM #Urdustory 

5 comments:

Bhoton Ki Shahezadi

انتخاب : انصاری اریب نوشاد علی۔ بھوتوں کی شہزادی پچھلے زمانے میں ملک شام پر ایک بادشاہ پرویز حکومت کرتا تھا۔ اس بادشاہ کا ایک ہی بیٹا تھا ش...