=" Urdu Kahaniyan (AreeB): Chalak Uont

Chalak Uont

 چالاک اونٹ

Chalak Uont

 ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بدو اپنے اونٹ پر سوار سفر کر رہا تھا ۔راستے میں رات ہو گئی تو بدو نے خیمہ تان لیا اور اونٹ کو خیمے کی کیل کے ساتھ باندھ دیا۔ کھانے سے فارغ ہو کر بدو سونے کے لیے لیٹا ہی تھا کہ اتنے میں اونٹ نے آواز دی،’’ میرے اچھے مالک! باہر ٹھنڈی ہوا چل رہی ہے اور میری ناک سردی سے ٹھٹھر کر رہ گئی ہے۔اجازت دو تو میں اپنی ناک ذرا خیمے کے اندر کر لوں۔‘‘

 ’’ہاں تم ناک خیمے کے اندر کر سکتے ہو۔‘‘ بدو نے جواب دیا۔

 بدو ابھی اونگھ بھی نہ پایا تھا کہ اونٹ کی آواز پھر آئی،

’’ اچھے مالک سردی زیادہ ہے اگر اجازت دو تو میں اپنی گردن خیمے کے اندر کر لوں۔‘‘

’’ اچھا کر لو ‘‘۔بدو پھر سونے کی کوشش کرنے لگا۔ اونٹ نے پھر آواز دی۔

’’ اچھے مالک! مہربانی فرماؤ میں سردی سے اکڑنے لگا ۔ہوں بس ذرا اگلی ٹانگیں خیمے کے اندر کرنے دو پھر میں آپ کو تکلیف نہ دوں گا۔‘‘

 ہاں ہاں کر لو تمہیں اجازت ہے۔ بدو اتنا کہہ کر پھر سونے لگا

تھوڑی دیر گزری ہوگی کہ گھبرا کر اٹھ کھڑا ہوا ۔

AreeBTLM


اونٹ اپنے سارے جسم کو خیمے کے اندر داخل کرنے کی کوشش میں تھا اس نے اب اجازت لینا بھی ضروری نہیں سمجھا تھا۔ بدو سخت تلملایا ۔مگر اونٹ نےاس کے غصے کی ذرا پرواہ نہ کی اور بڑے ٹھاٹ سے خیمے کے اندر گھس گیا ۔بدو کے لیے اب سونے کو تو کیا بیٹھنے کی جگہ بھی نہیں تھی ۔اس نے اونٹ کو ڈانٹ ڈپٹ کر باہر نکالنا چاہا لیکن اونٹ اس کی کب سننے والا تھا ۔وہ مزے سے خیمے میں براجمان ہو گیا ۔

ناچار بدو کو خیمے سے باہر نکل کر رات بھر سردی میں ٹھٹرنا پڑا ۔

۔۔۔ختم شد۔۔۔

ماخوذ

2 comments:

Bhoton Ki Shahezadi

انتخاب : انصاری اریب نوشاد علی۔ بھوتوں کی شہزادی پچھلے زمانے میں ملک شام پر ایک بادشاہ پرویز حکومت کرتا تھا۔ اس بادشاہ کا ایک ہی بیٹا تھا ش...